چناب نگر

سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز (سی فوٹی سیون نیوز) سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز(سی فوٹی سیون نیوز )سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز

Thursday 15 September 2016

ٹی ایم اے چنیوٹ آلائشوں کو ٹھکانے لگانے میں کتنی کامیاب؟ 15 ستمبر 2016

ٹی ایم اے چنیوٹ آلائشوں کو ٹھکانے لگانے میں کتنی کامیاب؟
15 ستمبر 2016





عید کے تین دن گزر گئے لیکن جانوروں کی آلائشیں ابھی بھی مختلف جگہوں پر پڑی ہیں جو نہ صرف بدبو پھیلا رہی ہیں بلکہ مختلف قسم کی امراض کے پیدا ہونے کا سبب بھی بن رہی ہیں شہری جگہ جگہ پڑی آلائشوں سے تنگ نظر آ رہے ہیں۔یاد رہے کہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چنیوٹ نے عیدالاضحیٰ پر آلائشیں ٹھکانے لگانے کے لیے خصوصی منصوبہ ترتیب دیا تھا جس کے تحت دو سو سے زیادہ ملازمین نے عید کے ایام میں ضلع بھر سے آلائشیں اکٹھی کرنا تھیں۔عید کے موقع پر تمام ٹی ایم اے ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی تھیں تاہم ضلع کے کئی علاقوں میں ابھی آلائشیں سڑکوں پر ہی پڑی ہیں جن سے اٹھنے والے تعفن سے اہل علاقہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔مشتاق احمد ناصر پریس فوٹو گرافر کے طور پر کام کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ضلع چنیوٹ تین تحصیلوں پر مشتمل ہے لیکن افسوس ناک امر یہ ہے کہ ابھی تک یہاں صرف ایک ہی میونسپل کمیٹی قائم ہے یہی وجہ ہے کہ ضلع میں کسی بھی جگہ کوئی مسئلہ ہو چنیوٹ میں موجود ایڈمنسٹریشن ہی اس کا کام کرتی ہے۔سید عابد علی شاہ سابق ناظم اور موجودہ بلدیاتی الیکشن میں بطور کونسلر منتخب ہوئے ہیں۔وہ بتاتے ہیں کہ حالیہ بلدیاتی الیکشن میں چنیوٹ، چناب نگر، لالیاں اور بھوآنہ چار علاقوں میں میونسپل کمیٹیوں کے الیکشن کرائے گئے جس کا مقصد علیحدہ علیحدہ میونسپل ایڈمنسٹریٹر بنانا بتایا گیا تھا تاہم یہ سب صرف الیکشن کی حد تک ہی نظر آتا ہے۔'گزشتہ سالوں میں بھی عیدالاضحیٰ پر جانوروں کی آلائشیں گلیوں میں ایک ایک ہفتہ پڑی رہتی تھیں جس سے ان علاقوں میں بدبو اور تعفن پھیل جاتا تھا لیکن انہیں اُٹھانے والا کوئی نظر نہیں آتا اور اس بار بھی ایسا ہوتا ہی نظر آ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میونسپل ایڈمنسٹریشن کے آفیسر اس وقت کم عملے کا رونا روتے ہیں جو کسی حد تک سچ بھی ہوتا ہے۔محلہ راجے والا کے رہائشی نوشیر احمد کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ پر آلائشیں اور اوجھڑیاں نہ اٹھانے کے لیے ٹی ایم اے کا محکمہ کم عملے کا رونا روتا ہے جبکہ حقائق کچھ اور ہیں۔'آلائشوں کے اُٹھانے کے لیے عارضی ملازم تک رکھے جاتے ہیں، پیٹرول کی مد میں لاکھوں روپے نکلوائے جاتے ہیں، گاڑیاں کرائے پر حاصل کی جاتی ہیں لیکن ہوتا کچھ نہیں۔'انہوں نے بتایا کہ اس بار بھی سڑک پر اوجھڑیاں اور دیگر سامان کتے نوچ رہے ہیں لیکن عملہ انہیں اٹھانے کی زحمت نہیں کر رہا ہے جس کی وجہ سے وہ پریشانی میں مبتلا ہیں۔گورنمنٹ مدرستہ البنات گرلز ہائی سکول کی ٹیچر ناہید اختر کا کہنا تھا کہ گھر سے سکول تک کا سفر تقریبا ایک کلومیٹر بنتا ہے جو روزانہ وہ پیدل طے کرتی ہیں لیکن آج شدید تعفن اور بدبو کی وجہ سے چلنا محال تھا۔'میرا گزشتہ سالوں میں بھی یہ گندگی یہاں ہفتوں پڑی رہی ہے اور اس بار بھی کچھ مختلف ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے کیونکہ وعدے تو پچھلے سالوں میں بھی بہت کیے گئے تھے لیکن عمل نہیں کیا گیا تھا۔'عمران اصغر سندھو کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے کے پاس صفائی کا عملہ بہت کم ہے جس کے لیے اخبار اشتہار دیا گیا تھا جس کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز مکمل ہو چکے ہیں اور اب کچھ ہی دنوں میں بھرتی کا عمل بھی مکمل کر لیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ نئی بھرتی کے عمل میں چار سو نئے خاکروب ملازمت پر رکھے جائیں گے۔ان کے مطابق عیدالاضحیٰ کے لیے کافی بہتر پلان بنایا گیا تھا جس میں پرائیویٹ طور پر بھی گاڑیاں کرائے پر حاصل کی ہیں جبکہ پچاس خاک روب ڈیلی ویجز پر بھرتی کیے ہیں اس لیے باقی ماندہ آلائشوں کو جلد اٹھا لیا جائے گا۔انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ عوام بھی ان کے ساتھ تعاون کرے اور آلائشوں کو گلیوں کی بجائے مین شاہرات جہاں پر پوائنٹ بنائے گئے ہیں وہاں پھینکے تاکہ بہتری پیدا ہو سکے۔

سرکاری دفاتر میں ملازمین کی غیر حاضری سے شہری پریشان 15 ستمبر 2016

سرکاری دفاتر میں ملازمین کی غیر حاضری سے شہری پریشان
15 ستمبر 2016


حکومت کی طرف سے اعلان کردہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات ختم ہو گئی ہیں جبکہ دوسری طرف آج عید کا تیسرا دن ہونے کی وجہ سے سکولوں میں طلبا جبکہ دفاتر میں عملہ کی حاضری نہ ہونے کے برابر رہی۔جلیبی چوک کے رہائشی بیالیس سالہ محمد اکرام واپڈا کے دفتر میں موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے گھر کے باہر میٹر کی تار عید کے دن سے ٹوٹی ہوئی ہے جسے ٹھیک کروانے کے لیے علاقہ کے ایک بجلی والے کو بلایا لیکن میٹر کی تار ہونے کی وجہ سے اس نے ٹھیک کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ قانونی طور پر یہ جرم ہے۔'میں نے واقعے کی اطلاع دینے کے لیے بار ہا واپڈا کے دفتر فون کیا لیکن کسی نے فون نہیں اٹھایا اس لیے آج مجبوراً خود دفتر پہنچا ہوں۔وہ بتاتے ہیں کہ عید کی چھٹیاں ختم ہونے کے باوجود یہاں شکایت سننے والا کوئی نہیں ہے صرف ایک ملازم کام کر رہا ہے جس کے پاس پچاس سے زائد شکایات ہیں جس کی وجہ سے ان کا مسئلہ شام تک ہی ٹھیک ہو پائے گا۔چک نمبر 11 سدھوآنوالہ کے رہائشی محمد ریاض لینڈ ریکارڈ سنٹر میں ضمانت کے لیے فرد لینے آئے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ وہ صبح سے خوار ہو رہے ہیں کیونکہ دفتر میں عملہ پورا نہیں ہے اور اگر آج فرد نہ ملی تو ان کے عزیز کو آج رہائی نہیں ملے گی۔فرد لینے کے بعد اسے ایڈیشنل سیشن جج کے پاس جمع کرانا ہے اور پھر اس کی روبکار بنے گی جس کے بعد میرے کزن کو ضمانت پر رہائی ملے گی لیکن یہاں عملہ نہ ہونے کی وجہ سے میں شدید مشکلات کا شکار ہوں۔'نصیر احمد گورنمنٹ پرائمری سکول میں تعینات ہیں اور شوکار نوٹس کا جواب دینے کے لیے محکمہ کے دفتر آئے ہیں لیکن کوئی بندہ نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ صبح آٹھ بجے دفتر پہنچ گیا تھا تاکہ فوراً واپس جا کر سکول میں دوبارہ حاضری بھی دے دوں گا لیکن اب یہاں کے حالات دیکھ کر لگتا ہے کہ سکول سے چھٹی بھی ہو گئی اور شوکاز نوٹس کا جواب بھی کل جمع کرانا پڑے گا۔انہوں نے بتایا کہ آج عید کا تیسرا دن تھا اس لیے سکول میں بھی طلباء کی حاضری نہ ہونے کے برابر تھی۔مہر لیاقت محلہ ٹھٹھی غربی کے رہائشی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈیری فارم کے لائیسنس کے لیے درخواست دے رکھی تھی جس کی فیس بھی ادا کر دی ہے لیکن انہیں تاحال لائیسنس نہیں ملا۔'محکمہ ہیلتھ کے دفتر میں فوڈ انسپکٹر کے پاس لائیسنس لینے گیا لیکن وہ دفتر میں نہیں تھا جس کی وجہ سے مسلسل تین گھنٹوں تک دفتر میں اس کا انتظار کیا مگر سوائے چوکیدار اور نائب قاصد کے کوئی افسر بھی ڈیوٹی پر نظر نہیں آیا جبکہ لائیسنس کی وجہ سے مجھے کام کرنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔'ڈی او ایجوکیشن محمد ارشاد کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے عید کے تیسرے دن چھٹیاں ختم کرنے کا اعلان تھا اس لیے آج صبح سے ہی سکولوں میں دورے کر رہا ہوں۔'اب تک میں دس سکولوں کے دورے کر چکا ہوں لیکن آج پہلا دن ہونے کی وجہ سے اساتذہ سکول میں دیر سے پہنچے جبکہ طلباء کی حاضری بھی آج نہ ہونے کے برابر تھی۔'انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ کل سے باقاعدہ حاضری شروع ہوگی جبکہ آج تاخیر سے پہنچنے پر دس اساتذہ کو وارننگ دی گئی ہے تاہم طلباء کی تعداد پوری کرنے کے لیے سکول ہیڈ ماسٹرز کو بھی چوبیس گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔