چناب نگر

سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز (سی فوٹی سیون نیوز) سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز(سی فوٹی سیون نیوز )سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز

Friday 16 December 2016

نیشنل ایکشن پلان: چنیوٹ میں کتنا مؤثر رہا؟ 16 دسمبر 2016



نیشنل ایکشن پلان: چنیوٹ میں کتنا مؤثر رہا؟
16 دسمبر 2016



سولہ دسمبر 2014 کو ملکی تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ دن کے طور یاد کیا جائے گا جب دہشت گردوں نے آرمی پبلک سکول پر حملہ کیا اور ایک سو سینتالیس بچوں کو بے رحمی سے شہید کر دیا گیا۔تقریباً دو سال بعد تیرہ دسمبر 2016ء کو چترال سے تعلق رکھنے والے طالب علم ارشاد حسین کی موت کے بعد اس سانحے میں عملے سمیت ایک سو ستر افراد شہید ہو چکے ہیں۔اس حادثہ نے جہاں پورے ملک کو سوگوار کیا وہیں تمام سیاسی جماعتوں کو بھی متحد کر دیا اور انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کی شکل میں دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی تشکیل دی۔واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت مکان یا دکان کرائے پر دینے سے پہلے اس کا ریکارڈ انتظامیہ کے پاس مرتب کروانا پڑے گا۔اسی طرح کسی بھی جگہ نئی مسجد یا مدرسہ کی تعمیر کے لیے ضلعی انتظامیہ سے منظوری لینا لازم قرار دیا گیا ہے۔انچارج سکیورٹی چنیوٹ پولیس رضوان کے مطابق سانحہ اے پی ایس کے بعد ضلع بھر میں پانچ سو پجھتر سرچ آپریشنز کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سال کے دوران کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ پولیس نے صرف ایک سرچ آپریشن چناب نگر کے علاقے میں کیا جس میں ایک سو پچیس کے قریب افراد کی بائیو میٹرک طریقے سے تصدیق کی گئی تاہم انہیں فی الفور چھوڑ دیا گیا۔ان کے مطابق ملک کے مختلف حساس اداروں نے دو سالوں کے دوران ایک سو چونسٹھ سرچ آپریشن کیے اسی طرح پولیس اور ایلیٹ فورس نے ضلع بھر میں چار سو دس آپریشن کیے۔'ان تمام آپریشنز میں پچاس ہزار سے زائد افراد کی بائیو میٹرک طریقے سے تصدیق کی گئی جبکہ اڑھائی سو کے قریب افراد کو گرفتار کر کے دو سو کے قریب مقدمات درج کروائے گئے۔'انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران ناجائز اسلحہ برآمد ہونے پر اکتیس اور غیر قانونی طور پر رہائش رکھنے پر ایک سو بتیس مقدمات درج کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ ناجائز اسلحہ رکھنے والے افراد سے سو کے قریب مختلف بورز کا اسلحہ برآمد کیا گیا اور مذکورہ تمام افراد جیل منتقل کیے جا چکے ہیں۔ ڈی پی او مستنصر فیروز کے مطابق ضلع بھر میں تمام مذاہب، مسالک کے ایک سو پینتالیس مدارس ہیں جن میں سے صرف تریسٹھ رجسٹرڈ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ غیر رجسٹرڈ مدارس کی انتظامیہ کو آئندہ ایک سال میں مدارس کی رجسٹریشن کروانے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں بصورت دیگر ان کے مدارس بند کر دیئے جائیں گے۔ 'نیشنل ایکشن پلان کے تحت اب کسی بھی جگہ نیا مدرسہ یا مسجد بنانے سے قبل ضلعی انتظامیہ سے اجازت ہر صورت لینا ہو گی اور خلاف ورزی کرنے پر انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کیا جا رہے ہیں۔'انہوں نے بتایا کہ بغیر منظوری کے مسجد بنانے پر بھوآنہ میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔'مدارس کو ملنے والی فنڈنگ کے بارے میں بھی رپورٹس اکٹھی کی جا رہی ہیں اور بیرون ممالک سے امداد لینے والے مدارس کو بند کیا جا رہا ہے۔'انہوں نے کہا کہ تمام مدارس اور مساجد کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات کی ہر دو ماہ بعد جانچ کی جاتی ہے۔