چناب نگر

سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز (سی فوٹی سیون نیوز) سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز(سی فوٹی سیون نیوز )سی فوٹی سیون نیوز آپ کی آواز

Saturday 24 September 2016

کیا سرگودھا روڈ پر بڑھتے ٹریفک حادثات روکنا ممکن ہے؟ 24 ستمبر 2016

کیا سرگودھا روڈ پر بڑھتے ٹریفک حادثات روکنا ممکن ہے؟
24 ستمبر 2016





چنیوٹ کے نواحی علاقے کانڈیوال کے رہائشی پینتالیس سالہ ناصر علی آج صبح اپنی آٹھ سالہ بیٹی کے ہمراہ کانڈیوال سے چنیوٹ آ رہے تھے کہ احمد نگر کے قریب سرگودھا سے آنے والے ڈمپر کے ساتھ ٹکرا گئے۔ٹکر سے دونوں موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ کلثوم اور ناصرہ نامی دو خواتین شدید زخمی ہوئیں جن کو ریسکیو 1122 نے ہسپتال منتقل کیا۔احمد نگر کے رہائشی کاشف احمد بتاتے ہیں کہ مین روڈ ہونے کی وجہ سے سرگودھا روڈ پر آئے روز حادثات ہوتے رہتے ہیں۔'ان حادثات کی اصل وجہ ڈمپر ہیں جو کہ سرگودھا کے علاقہ 42 اڈا سے پتھر اور بجری وغیرہ لاد کر دوسرے شہروں کی طرف لے جاتے ہیں۔'یاد رہے کہ ریسکیو 1122 سے لیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ ایک ماہ کے دوران یہاں دس سے زائد حادثات کے نتیجے میں بیس افراد زخمی اور پانچ جاں بحق ہوئے ہیں۔کاشف کا مزید کہنا تھا کہ سیال موڑ سے آنے والی سڑک جس جگہ مین سرگودھا روڈ سے ملتی ہے اگر وہاں سپیڈ بریکر بن جائیں تو سرگودھا سے آنے والی ہیوی ٹریفک کی رفتار اس چوک پر کم ہو جائے گی اور اس سے حادثات میں بھی کمی واقع ہو گی۔اسی چوک میں اسلم ٹی سٹال کے مالک محمد اسلم کا کہنا تھا کہ ایک ماہ کے دوران اس چوک میں یہ دسواں حادثہ ہے جن میں آٹھ افرد جاں بحق ہو چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کو متعدد بار یہاں کے رہائشی مذکورہ جگہ پر سپیڈ بریکر بنانے کے لیے درخواستیں دے چکے ہیں لیکن ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ان حادثات کے اصل ذمہ دار ڈمپر ڈرائیور ہیں جو اس سڑک پر انتہائی تیز رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔'اس جگہ پر اگر سپیڈ بریکر ہوں تو ان کو اپنی سپیڈ آہستہ کرنی پڑے گی جس سے حادثات میں کمی آئے گی بلکہ قیمتی جانیں بھی بچ جائیں گی۔محمد رضوان احمد نگر میں مین سرگودھا روڈ پر ٹائروں کو پنکچر لگانے کا کام کرتے ہیں۔ان کے بقول 'آج صبح ابھی میں نے دوکان کھولی ہی تھی کہ سیال موڑ کی طرف سے آنے والے موٹر سائیکل کا سرگودھا کی طرف سے آنے والے ڈمپر سے تصادم ہو گیا۔'انہوں نے بتایا کہ حادثے کے فورا بعد وہ موقع پر پہنچے تو ایک بچی اور موٹر سائیکل کا ڈرائیور موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ دو خواتین شدید زخمی تھیں جنہیں ریسکیو اہلکار لے گئے۔محمد رضوان کے مطابق اصل ذمہ دار ڈمپر کے ڈرائیورز ہیں جو کہ ساری رات ٹرک چلانے کے بعد صبح خود سو جاتے ہیں اور اپنے ہیلپر کو ڈارئیونگ سیٹ پر بیٹھا دیتے ہیں۔'پولیس کو چاہیے کہ جن ڈرائیورز کے پاس لائیسنس نہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر کا اندراج کیا جائے تاہم ضلعی انتظامیہ کو بھی یہاں سپیڈ بریکر بنا کر حادثات میں کمی کے حوالے سے اقدامات کرنے چاہئیں۔'ڈی سی او چنیوٹ محمد ایوب خان بلوچ کا کہنا تھا کہ ریسکیو سے ریکارڈ طلب کیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہاں واقعی حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے اس لیے ایک ماہ کے اندر وہاں سپیڈ بریکر بنوا دیئے جائیں گے تاکہ حادثات میں کمی ہو۔ان کے مطابق روڈ پر ٹریفک پولیس کی ڈیوٹی بھی لگا دی گئی ہے تاکہ تیز رفتار ٹرک اور گاڑیوں کے چالان کیے جاسکیں۔انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ حادثات پر کنٹرول کرنے کے لیے مزید سختی کی جائے گی اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔

Aaj ki khabren 24.9.2016