بلدیاتی انتخابات: دوسرے مرحلے میں ضلع چنیوٹ کے نتائج
18 نومبر 2016
ضلع چنیوٹ میں گزشتہ روز بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے میونسپل کمیٹی کے انتخابات ہوئے جس میں کل بیس سیٹوں پر ساٹھ امیدواروں نے حصہ لیا۔میونسپل کمیٹی چنیوٹ کے اڑتالیس میں سے سینتالیس ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ لالیاں اور بھوانہ کے گیارہ اور چناب نگر کے بارہ ووٹ تھے۔ لالیاں اور چناب نگر کے پورے اور بھوانہ کے دس ووٹرز نے پولنگ میں حصہ لیا۔واضح رہے کہ ان انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے امیدواروں کو پارٹی کا نشان الاٹ نہیں کیا گیا تھا۔ تمام میونسپل کمیٹیوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔میونسپل کمیٹی چنیوٹ:میونسپل کمیٹی چنیوٹ لیبر کی دو نشستوں پر فہد فخری نے انیس اور فیض نذیر نے سولہ ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ یوتھ کی سیٹ پر علی حسن زید اٹھائیس ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔اقلیت کی ایک سیٹ پر ہارون سلوترا پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے تھے جبکہ خواتین کی پانچ نشستوں پر فرزانہ جعفری نے گیارہ، ارشاد بیگم نے نو، ام کلثوم نے نو، فریدہ جبیں نے آٹھ اور رخسانہ صدیق نے آٹھ ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔میونسپل کمیٹی چناب نگر:میونسپل کمیٹی چناب نگر میں لیبر کی مخصوص نشست پر شوکت جاوید بارہ ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ ان کے مدمقابل امیدوار اعجاز حسین ایک ووٹ بھی حاصل نہ کر سکے۔اقلیت کی سیٹ پر شبیر مسیح اور خواتین پر شہناز بی بی، سعدیہ بی بی پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکی ہیں جبکہ یوتھ کی سیٹ پر نوید اقبال کی عمر پوری نہ ہونے کی وجہ سے ان کی کامیابی الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن پر منحصر ہے۔میونسپل کمیٹی لالیاں:میونسپل کمیٹی لالیاں میں ہونے والے انتخابات میں خواتین کی دو نشستوں میں سے ایک پر کنیز بی بی چار ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں جبکہ دوسری نشست پر شبانہ شیخ اور ریحانہ کوثر نے تین تین ووٹ حاصل کیے جس پر ان کے لیے اسسٹنٹ کمشنر حنا ارشد نے آج ٹاس کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد دونوں میں سے ایک کی کامیابی سامنے آئے گی۔لالیاں میونسپل کمیٹی میں لیبر کی ایک سیٹ پر چوہدری عبدالغفار نے سات ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ یوتھ کی سیٹ پر عابد وارث اور اقلیت پر نذیر مسیح پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔میونسپل کمیٹی بھوانہ:بھوآنہ میونسپل کمیٹی کا معاملہ سارا دن دلچسپ رہا اور دوپہر دو بجے تک کوئی بھی کونسلر ووٹ ڈالنے نہ آیا کیونکہ وہاں ایم پی اے ثقلین انور گروپ کے ارشد جپہ اور ایم این اے غلام بی بی بھروآنہ گروپ کے مختار جپہ کے پانچ پانچ ووٹ تھے۔میونسپل کمیٹی بھوانہ میں مکمل ووٹوں کی تعداد گیارہ تھی جن محمد حفیظ نامی کونسلر کے ووٹ پر فیصلہ تھا تاہم اس کی طرف سے دونوں گروپوں کو مبینہ طور پر بلیک میل کیے جانے کے بعد ایم پی اے اور ایم این اے گروپ نے ایم پی اے مولانا رحمت اللہ کو ثالت مانتے ہوئے ان کے مدرسہ واقعہ جامع محمدی شریف کی مسجد میں قرعہ اندازی کی۔جس میں ایم پی اے گروپ کے ارشد جپہ کا نام چیئرمین جبکہ ایم این اے گروپ کے چوہدری تنویر کا نام وائس چیئرمین کے طور پر سامنے آیا اور دونوں گروپ متفق ہوگئے۔انہوں نے باہمی مشاورت سے ووٹ دیتے ہوئے لیبر پر کھڑے امیدوار محمد طاہر کو دس، یوتھ کی نشست پر محمد سلیم یوسف کو دس، خواتین کی دو نشستوں پر کوثر بی بی اور نسرین بیگم کو پانچ، پانچ جبکہ اقلیت کی نشست پر کھڑے گیانہ مسیح کو دس ووٹ دیکر کامیاب کروا دیا اور اس طرح انہوں نے ایک کونسلر کی مبینہ بلیک میلنگ سے بھی چھٹکارا حاصل کرلیا۔
No comments:
Post a Comment